رمیز راجا کو قومی ٹیم کو ٹھیک کرنے کے لئےکیا تبدیلیاں کرنی ہونگی؟شعیب اختر نے بتا دیا

1685

شعیب اختر نے کہا کہ آیا رمیز راجہ پی سی بی کے چیئرمین کے طور پر اچھا کام کریں گے یا نہیں۔ شعیب اختر نے کہا کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ چونکہ رمیز خود اتنا مضبوط کرکٹر نہیں تھا

اس لیے وہ پاکستان کرکٹ میں بہتری نہیں لاسکے گا تاہم میں اس رائے سے متفق نہیں ہوں۔ شعیب اختر نے کہا کہ رمیز راجہ پاکستانی کرکٹرز میں جارحیت متعارف کرانے میں کامیاب ہوں گے اور

اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وہ اٹیکنگ کرکٹ کھیلیں۔ شعیب اختر نے اپنے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 90 کی دہائی میں ہم جارحانہ کرکٹ کھیلتے تھے اور دنیا پر ہماری ٹیم کا رعب ہوتا تھا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس ٹیم کا حصہ رہے ہیں اور اس کے بارے میں سب کچھ جانتے ہیں، وہ بیٹنگ لائن اپ جارحانہ کھلاڑیوں سے بھری ہوئی تھی۔ شعیب اختر نے کہا کہ

ماضی کی پاکستان کرکٹ ٹیم میں سٹارز اور میچ ونرز تھے جو موجودہ ٹیم میں موجود نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو باصلاحیت بولر ملے ہیں لیکن بیچ بیچ میں، ہمارے پاس اس وقت حسن علی ،

شاہنواز دہانی اور شاہین آفریدی ہیں لیکن ہم اس ایکس فیکٹر سے محروم ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ رمیز راجہ کیا مختلف کر سکتے ہیں اور وہ پاکستانی کرکٹ میں کس طرح اصلاح کر سکتے ہیں تو

سابق کرکٹر نے کہا کہ راجہ کو نئی سلیکشن کمیٹی لانی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی رائے میں رمیز راجہ پی سی بی کو کارپوریشن کی طرح چلانے کے قابل ہوں گے۔ شعیب نے کہا کہ

مجھے نہیں لگتا کہ وہ موجودہ انتظامیہ کو برقرار رکھے گا، وہ جارحانہ تبدیلیاں کرے گا کیوں کہ انہیں وزیراعظم عمران خان کی طرف سے جارحانہ تبدیلیاں لانے کے لیے لایا گیا ہے۔

شعیب اختر نے کہا کہ وہ انتظار کریں گے اور دیکھیں گے کہ رمیز راجہ پاکستان کرکٹ کلب میں کس طرح اصلاحات کرتا ہے اور مقامی ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے لیے ٹورنامنٹس کا اہتمام کرتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here