پاکستان پہلا ون ان دو کھلاڑیوں کی وجہ سے ہارا ، نئی بحث شروع ہو گئی۔۔
پرانے طرز کی کرکٹ کھیل کر ہم بڑی ٹیم نہیں بن سکتے اور یہ خوف کے اگر رسک لیا تو میری وکٹ ہی نہ چلی جاے ، وکٹ پر رہ کر کونسا میچ جیت لیا- ٹریوس ہیڈ جس طرح کھیل رہا تھا وہ بھی آپ نے دیکھا ہو گا ہر بال پر باؤنڈری لگانے کی کوشش اور اگر نہ لگے تو سنگل ڈبل تو ضرور لے رہا تھا اور ڈاٹ بال ہو جائے تو اسے فرسٹریشن ہو رہی تھی کہ رنز کیوں نہیں بنا- ہمارا کام اس کے برعکس تھا بابر اعظم کی جب وکٹ گری تو سکور 120 تھا اور 24.1 اوورز ہو چکے تھے اور میچ تقریباً پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکا تھا- امام اور بابر کی پارٹنرشپ کا مقصد کیا تھا وہ ایسے کھیل رہے تھے جیسے پاکستان کے چار آؤٹ ہوں ، آپ کی ففٹی اور ہنڈرڈ کی ہم کیا تعریف کریں۔۔
جب ٹیم کو اس کا فائدہ نہ ہو – کپتان اگر اس لئے احتیاط سے کھیل رہا تھا کے آنے والے بیٹرز پر بھروسہ نہیں تھا تو ایسی ٹیم لے کر میدان میں اترتے کیوں ہو ؟ تم لوگوں کا کچھ نہیں ہو سکتا تمہیں کوئی کیا صلاح مشورہ دے تم لوگ لاعلاج ہو – سوشل میڈیا کے اوپر شدید تنقید کی جارہی ہے ، لوگ سوشل میڈیا کے اوپر سوال کر رہے ہیں کہ پاکستانی کھلاڑی تو ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں شامل ہو رہے ہیں ، مگر پاکستان کرکٹ ٹیم رینکنگ میں ساتویں نمبر پر پہنچ چکی ہے۔ بظاہر یہی نظر آ رہا کہ ہمارے کھلاڑی خود کیلئے کھیلتے ہیں ، پاکستان کی جیت سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔۔