قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے ، فاسٹ باولر محمد عامر کی پاکستان کرکٹ ٹیم میں ممکنہ شمولیت کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر کھل کر واضح کردیا ۔ کامی کا کہنا ہے کہ جن کھلاڑیوں نے خود کی زندگی کو ڈومیسٹک کرکٹ میں وقف کردیا ہے اور پھر پرفارمنس بھی
بہترین دکھا رہے ہیں ان پر پہلے غور کیا جانا چاہیے ۔ مگر یہاں ایک عجیب بات ہورہی ہے ، ایک ایسے کھلاڑی کو واپس لانے کی کوشش کی جارہی ہے جو بہت جلد انگلینڈ میں آباد ہوجائے گا ۔ کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ ڈومیٹسک کرکٹ کھیلنے والے کسی بھی کھلاڑی کی صلاحیت کو محدود نہیں کردینا چاہیے ۔ اگر وہ ون ڈے ، ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ میں سے کسی بھی فارمیٹ میں شاندار کارکردگی دکھاتا ہے تو ان کو ٹیم میں ضرور موقع ملنا چاہیے ۔
اگر کھلاڑی اپنے ٹیلنٹ کا ثابت کرتا ہے تو عمر کو روکاوٹ نہیں بنانا چاہیے ۔ کامران اکمل جن کی عمر 41 سال ہے نے کہا کہ ہمیں ان کھلاڑیوں پر توجہ دینی چاہیے جو اپنی مقامی کلب کرکٹ ٹیموں میں کھیل کر قومی کرکٹ ٹیم میں واپس آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ سمجھتا ہے کہ ان کی محنت کو پہچاننا ضروری ہے۔ بہت سے لوگ اس بارے میں بات کر رہے ہیں کہ کیا محمد عامر نامی کھلاڑی کو دوبارہ قومی ٹیم میں کھیلنے کی اجازت دی جانی چاہیے
لیکن سابق کھلاڑی کا خیال ہے کہ ہمارے پاس صرف ایک کھلاڑی کے لیے نہیں بلکہ تمام کھلاڑیوں کے لیے منصفانہ پالیسیاں ہونی چاہئیں۔ ان کا خیال ہے کہ ہمیں بہتر قوانین بنانے کی ضرورت ہے جو ہر کسی کے لیے منصفانہ ہوں اور کھلاڑیوں کو ان کی ماضی کی تاریخ یا ساکھ کی بنیاد پر پرکھا نہ جائے۔